احمد فرازاردو غزلیاتشعر و شاعری

ہم سُنائیں تو کہانی اور ہے

احمد فراز کی ایک اردو غزل

ہم سُنائیں تو کہانی اور ہے
یار لوگوں کی زبانی اور ہے

چارہ گر روتے ہیں تازہ زخم کو !
دل کی بیماری پُرانی اور ہے

جو کہا ہم نے ، وہ مضمون اور تھا
ترجماں کی ترجمانی اور ہے

ہے بساطِ دل لہو کی اِک بوند
چشمِ پُرخُوں کی روانی اور ہے

نامہ بر کو، کچھ بھی ہم پیغام دیں
داستاں اُس نے سُنانی اور ہے

آبِ زمزم، دوست لائے ہیں عبث !
ہم جو پیتے ہیں‌، وہ پانی اور ہے

سب قیامت قامتوں کو دیکھ لو !
کیا مِرے جاناں کا ثانی اور ہے

شاعری کرتی ہے اک دنیا فراز
پر تری سادہ بیانی اور ہے

احمد فراز

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button