اردو نظمشعر و شاعرییونس متین

حوالہ

یونس متین کی ایک اردو نظم

حوالہ

ہَوا وحشی
ابھی زنجیر پاٶں کی ہلا کر لوٹ جاٸے گی
کسی بھی حکم کی تعمیل میں
انکار کے خوشبو بھرے اثبات
شاخوں پر لکھے جانے کا موسم ہے
اندھیری کھڑکیوں میں منتظر آنکھو !
ہَوا وحشی ہوٸی جاتی ہے
اپنے خواب اپنی مٹھیوں میں بند ہی رکھنا
وگرنہ کارکن شوہر تمہارے
خوف کے سایوں میں پروردہ ” ربوچی “
جو ازل سے ہی نمک کی کان کا حصہ رہے ہیں
نوکدار اپنی زبانوں کے سیہ تیشوں سے
( اندر تک )
یہ خود کو چاٹ لیں گے
پھر نمک کی کان میں تادیر بہتے خون کا اک جشن ہوگا

ہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہی مرقوم ہے تاریخ کی گونگی کتابوں میں
کہ پھر اک دن
اندھیری شب میں یہ سب کچھ ہُوا تھا
اور اب وحشی ہَوا زنجیر کی آواز تک آنے نہیں دیتی

یونس متین

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button