اردو غزلیاتایلزبتھ کورین موناشعر و شاعری

درد اکسیر کے سوا کیا ہے

ایلزبتھ کورین مونا کی ایک اردو غزل

درد اکسیر کے سوا کیا ہے

زخم دل کے بنا مزا کیا ہے

میری سانسوں میں بس گئی ہے مہک

ہائے اس کوچے کی ہوا کیا ہے

وصل کے چار دن تو بیت گئے

صرف یادیں ہیں اب بچا کیا ہے

دل دیا جس کو وہ ہوا غافل

جرم اظہار کی سزا کیا ہے

کھو گیا وہ جہاں کے میلے میں

میری دنیا میں اب رہا کیا ہے

بات ہوتی تھی کل نگاہوں سے

ان اشاروں کا اب ہوا کیا ہے

جانتے جب تھے عشق کا انجام

موناؔ قسمت سے پھر گلہ کیا ہے

ایلزبتھ کورین مونا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button