آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعارف امام

چھڑکتا ہے صبوحی، گُل بدن ایجاد کرتا ہے

عارف امام کی اردو غزل

چھڑکتا ہے صبوحی، گُل بدن ایجاد کرتا ہے
فقیر اِس تَخلیے سے انجمن ایجاد کرتا ہے

ملاتا ہے لہو کی موج خاشاکِ معانی میں
پھر اس خُوش رنگ مٹی سے سخن ایجاد کرتا ہے

بناتا ہے ردائے نغمگی تارِ تقدس سے
ستارے ٹانکتا ہے اور کرن ایجاد کرتا ہے

نہیں مِنّت کشِ جیب و گریباں قامتِ وحشت
غبارِ دشت اس کا پیرہن ایجاد کرتا ہے

کبھی اِن تشنگانِ عصر کو لڑتے ہوئے دیکھو
کمالِ عشق کیسے تیغ زن ایجاد کرتا ہے

قیامِ خستگانِ غم بہ فیضِ زخم آرائی
بہ نوکِ خار سجدے کا چلن ایجاد کرتا ہے

یہ مقتل ہے یہاں پر خون کی بارش کے موسم میں
شرابِ صبر اک تشنہ دہن ایجاد کرتا ہے

نہ جاؤ خشکئ مشکِ دریدہ پر کہ یہ سقّہ
نیا کوزہ سرِ نہرِ لبن ایجاد کرتا ہے

عارف امام

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button