آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریملک عتیق

زرِ چراغ سرِ آب رکھ رہا ہوں میں

ملک عتیق کی ایک غزل

زرِ چراغ سرِ آب رکھ رہا ہوں میں
کنارِ چشم ترا خواب رکھ رہا ہوں میں

یہ دل کا طاق اماؤس کی رات ہے، اس میں
ترے خیال کا مہتاب رکھ رہا ہوں میں

دیارِ جاں میں محبت کے پھول کھلنے لگے
خزاں میں خطۂ شاداب رکھ رہا ہوں میں

جہاں پہ پیاس میں پانی بھی بلبلاتا ہے
اک ایسے دشت کو سیراب رکھ رہا ہوں میں

عتیق مجھ کو نیا راستہ بنانا ہے
چراغ و آئنہ احباب رکھ رہا ہوں میں

ملک عتیق

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button