راجندر سنگھ بیدی
راجندر سنگھ بیدی کانام اردو فکشن کے صف اول کے فن کاروں میں ہوتا ہے۔ انھوں نے اگر چہ اپنے ہم عصروں سے نسبتاً کم لکھا لیکن اس پایہ کا لکھا کہ اردو فکشن کی تاریخ مرتب کرنے والا کوئی بھی سنجیدہ مورخ و محقق ان کے نام و کام سے آنکھیں نہیں چرا سکتا۔ انھوں نے سعادت حسن منٹو اور کرشن چند ر کی طرح قلم برداشتہ نہیں لکھا بلکہ نہایت ہی محتاط انداز میں لکھا جس وجہ سے ان کے یہاں مقدار کے بجائے معیار کو دیکھا جاسکتاہے۔ منٹو نے انہیں ایک بار کہا تھا کہ’تمہاری مصیبت یہ ہے کہ تم سوچتے بہت زیادہ ہو، لکھنے سے پہلے سوچتے ہو، لکھتے وقت سوچتے ہو اور لکھنے کے بعد سوچتے ہو‘‘ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بیدی آہستہ آہستہ سوچ سمجھ کر لکھتے تھے۔اگرچہ بیدی کے مقابلے میں منٹو اور کرشن چندر بہت جلدتوجہ کا مرکز بنے اور اس کی وجہ بقولِ نارنگ منٹو کی جنسیت اور کرشن چندر کی رومانیت تھی لیکن اس کے باوجود بیدی کی فنی عظمت ہر دَور میں برقرار رہی ہے۔انہوں نے ہمیشہ فن پر توجہ دیتے ہوئے ادبی وقار اور اعلیٰ معیار کو مقدم سمجھا۔ وہ ایسی کہانیاں لکھنے کے قائل نہیں تھے جنہیں ہر نتھو خیرا سمجھ جائے بلکہ وہ قارئین کے چہروں پر ناسمجھی اور ایمانداری کی علامت کو فن کی معراج تسلیم کرتے تھے۔
-
جب میں چھوٹا تھا
افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
معاون اور میں
افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
حیاتِین – ب
افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
ہڈیاں اور پھول
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
رحمن کے جوتے
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
آلو
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
ردِّ عمل
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
چھوکری کی لوٹ
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
گرہن
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
ایک باپ بکاؤ ہے
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
کوکھ جلی
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
پلیگ اور کوارنٹین
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
پان شاپ
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
گرم کوٹ
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
موت کا راز
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
دس مِنٹ بارش میں
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
لچھمن
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
وہ بڈھا
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
اپنے دُکھ مجھے دے دو
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی
-
لاجونتی
ایک افسانہ از راجندر سنگھ بیدی