ناصر کاظمی
ناصر کاظمی 8 دسمبر، 1925ءکو امبالہ شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد محمد سلطان کاظمی رائل انڈین آرمی میں صوبیدار میجر کے عہدے پر فائز تھے۔ناصر نے پہلے ادبی رسالہ ”اوراق نو“ کی ادارت کے فرائض انجام دیے۔ 1952ءمیں رسالہ“ہمایون”کی ادارت سے وابستہ ہوئے۔
1957ءمیں“ہمایون”کے بند ہونے پر ناصر کاظمی محکمہ دیہات سدھار سے منسلک ہو گئے۔ اس کے بعد وہ زندگی کے باقی سال ریڈیو پاکستان سے جڑے رہے۔”برگِ نَے” ”دیوان“ اور ”پہلی بارش“ ناصر کاظمی کی غزلوں کے مجموعے اور ”نشاطِ خواب“ نظموں کا مجموعہ ہے۔ سٔر کی چھایا ان کا منظوم ڈراما ہے۔ برگِ نَے ان کا پہلا مجموعہ کلام تھا جو 1952ء میں شائع ہوا۔
-
ناصر کاظمی
ناصر کاظمی کی سوانح حیات
-
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
ساز ہستی کی صدا غور سے سن
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
سفر منزل شب یاد نہیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
قفس کو چمن سے سوا جانتے ہیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
وہ دل نواز ہے لیکن نظر شناس نہیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
دیارِ دل کی رات میں چراغ سا جلا گیا
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
شہر سنسان ہے کدھر جائیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
نصیب عشق دل بے قرار بھی تو نہیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
کچھ یادگار شہر ستم گر ہی لے چلیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
آرائش خیال بھی ہو دل کشا بھی ہو
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی
-
نیت شوق بھر نہ جائے کہیں
ایک اردو غزل از ناصر کاظمی