- Advertisement -

کچھ تو بتا اے دوست پریشاں ہے کس لیے

ایک اردو غزل از شازیہ طارق

کچھ تو بتا اے دوست پریشاں ہے کس لیے
رستے کی مشکلوں سے ہراساں ہے کس لیے

ہے کس لیے تو آج پشیماں حیات میں
چہرہ اداس اشک بداماں ہے کس لیے

میں نے قدم قدم پہ تجھے حوصلہ دیا
پھر بد گمان مجھ سے ہی ناداں ہے کس لیے

تیرےتفکرات میں گزری ہے زندگی
میری نوازشات پہ حیراں ہے کس لیے

میں ان نگارشات محبت کا کیا کروں
جب تو نہیں تو پیار کا ساماں ہے کس لیے

ہیں کس لیے یہ رنگِ بہاراں کی رونقیں
تیرے بغیر صبح بہاراں ہے کس لیے

وہ بے وفا ہے شازیہ اور نہ ہی راہزن
پھر بھی خزاں کی زد میں گلستاں ہے کس لیے

شازیہ طارق

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از شازیہ طارق