اردو غزلیاتشعر و شاعریندیم بھابھہ

عجیب بات یہ ہوئی کہ ساتھ بھی نہیں رہے

ایک اردو غزل ندیم بھابھہ

عجیب بات یہ ہوئی کہ ساتھ بھی نہیں رہے
ہمارے ہاتھ اب ہمارے ہاتھ بھی نہیں رہے

وہ زندگی گزارنے کی بات کر رہے تھے اور
ہمارے پاس آئے ایک رات بھی نہیں رہے

کچھ اس طرح چھپاؤ میں کہیں دکھائی بھی نہ دوں
کچھ اس طرح مٹاؤ میری بات بھی نہیں رہے

ہمارا دن بچھڑ گیا کوئی خوشی نہیں ملی
اداسیاں بھی چھین لو کہ رات بھی نہیں رہے

نئی روایتوں میں ڈھل رہی ہے میری نسلِ نو
کزن جو بن رہے تھے اب مسات* بھی نہیں رہے

تمہارے دکھ محبتیں ہمارے دکھ روایتیں
شجر بھی سب اکھڑ گئے ہیں پات بھی نہیں رہے

طلب تمہاری خیر تھی تمہیں تلاشِ ذات تھی
اور آج تم تو صاحبِ صفات بھی نہیں رہے

ہمیشگی کے شوق میں عجیب حال ہے کہ ہم
دوام بھی نہیں رہے ثبات بھی نہیں رہے

ندیم بھابھہ
* مسات ۔ خالہ زاد سرائیکی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button