آپ کا سلاماردو غزلیاتافروز عالمشعر و شاعری

حصار دید میں روئیدگی معلوم ہوتی ہے

ایک اردو غزل از افروز عالم

حصار دید میں روئیدگی معلوم ہوتی ہے

تو کیوں اندیشۂ تشنہ لبی معلوم ہوتی ہے

تمہاری گفتگو سے آس کی خوشبو چھلکتی ہے

جہاں تم ہو وہاں پہ زندگی معلوم ہوتی ہے

ستارے مثل جگنو زائچے میں رقص کرتے ہیں

ذرا سی دیر میں کچھ روشنی معلوم ہوتی ہے

جہاں پر ایک جوگن مست ہو کر گنگناتی ہے

اسی ساحل پہ اک گرتی ندی معلوم ہوتی ہے

اداسی زلف کھولے گی دنوں کی یاد میں گم ہے

شعور‌ گل کو فکر تشنگی معلوم ہوتی ہے

جہاں پہ پھول کھلتا ہے سنورتا ہے بکھرتا ہے

اسی شاخ محبت پہ کلی معلوم ہوتی ہے

ستاتی ہے تمہاری یاد جب مجھ کو شب ہجراں

مجھے خود اپنی ہستی اجنبی معلوم ہوتی ہے

تمہارے لمس کو میں جب کبھی محسوس کرتا ہوں

بہت ہلکی سہی اک روشنی معلوم ہوتی ہے

فنا ہونا اندھیری رات کی تقدیر ہے عالمؔ

مجھے یہ بے بسی بھی زندگی معلوم ہوتی ہے

افروز عالم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button