اردو غزلیاتشعر و شاعریلیاقت علی عاصم

عدو کا ذکر نہیں دوستوں کا نام نہیں

لیاقت علی عاصم کی ایک اردو غزل

عدو کا ذکر نہیں دوستوں کا نام نہیں
زباں پہ آج کوئی حرفِ انتقام نہیں

در و دریچہ کے داغ و چراغ اپنی جگہ
مجھے جلا کے نہ گُزری تو شام شام نہیں

چلو ٹھہر نہیں سکتے گزر تو سکتے ہو
کہیں کہیں سے شکستہ ہے دل تمام نہیں

جسے پکارتے پھرتے ہیں کُو بہ کُو ہم لوگ
وہ ایک عہدِ تمنّا ہے صرف نام نہیں

یہ خاکدانِ تعلق ہے پیش و پس میں نہ جا
حصولِ آتش و آب و ہوا مدام نہیں

کئی بُجھے ہوئے سینوں کو آگ ہے درکار
زباں پہ نام تمھارا برائے نام نہیں

لیاقت علی عاصم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button