آپ کا سلاماردو غزلیاتذیشان احمد خستہشعر و شاعری

سرِ شام

ذیشان احمد خستہ کی ایک اردو غزل

اک وہم سا اس دل میں مچلتا ہے سرِ شام
کیوں چاند مرا چھت پہ ٹہلتا ہے سرِ شام

شبنم کئی گُلوں کے بدن کا لہو تو ہے
جو گل کی رگِ دل سے اچھلتا ہے سرِ شام

اس زلف کے حلقوں سے ہی پھوٹے ہے شبِ قیر
پلو ترے سر سے جو پھسلتا ہے سرِ شام

ہمراہ رقیبوں کے تو پھرتا ہے وہ مخمور
قربت میں مری کیوں وہ سنبھلتا ہے سرِ شام

محنت سے کمانے کے لیے لقمہِ ناپاک
اک باپ کسی گھر سے نکلتا ہے سرِ شام

مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
(ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف)

ذیشان احمد خستہ

ذیشان احمد خستہ

نام : ذیشان احمد تخلص: خستہ/ خستہ جی تاریخ پیدائش: 28 اکتوبر 1991 جائے پیدائش: واہ کینٹ شہرِ رہائش: فیصل آباد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button