- Advertisement -

دین کو ابنِ علی نے

نظم از گل بخشالوی

اس نظم میں کے اشعار میں نشان ِ حیدر کے اعزاز
سے سرفراز شہیدوں کے اسمائے گرامی شامل ہیں

دین کو ابنِ علی نے گل بہتر سردیئے
آﺅاب ہم بھی جلائیں اپنے اپنے گھر دیئے

چھ ستمبر کو وطن کی نذر کرنے کے کیلئے
بھائی بہنوں نے دئےے ازدواج نے شوہر دیئے

گونج اُٹھی جب فضائیں نعرئہ تکبیر سے
سورماﺅں نے سبھی اپنے دئےے گل کر دیئے

جوبھی جس کے پاس تھا کرتا گیا نذرِ وطن
ماﺅں بہنوں بیٹیوں نے اپنے سب زیور دیئے

پاک دھرتی کا ہر اک جانباز ہے راجہ عزیز
ماﺅں نے اس قوم کو کیا کیا حسیں اختر دیئے

مرحبا صد مرحبا شبیر، اکرم اور سوار
جان وتن اپنے وطن کی سرحدوں پر دھردیئے

سرحدیں محفوظ ہیں منہاس ،جذبوں کے طفیل
جب تلک روشن ہیں میرے دیس کے سرور دیئے

یاد میں اپنے مہکتے گل ہیں لالک جان سے
دل میںہیں روشن ہمارے جیسے امبر پر دیئے

سرحدوں کے ہیں محافظ ! اپنے کرنل شیر کو
سجدئہ تعظیم میں دشمن نے بھی سر دھردیئے

السلام! اے چھ ستمبر کے شہیدو! السلام
دین کے جوتھے تقاضے تم نے پورے کر دیئے

گل بخشالوی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
محمد یوسف برکاتی کا کالم