اردو غزلیاتشعر و شاعریفاخرہ بتول

اب کہاں سانحہ نہیں ھوتا؟

ایک اردو غزل از فاخرہ بتول

اب کہاں سانحہ نہیں ھوتا ؟
کون کس سےجُدا نہیں ھوتا
۔
تیرگی بے سبٌب نہیں صاحب!
شہرِ دل میں دیا نہیں ھوتا
۔
بے وفا ھیں تو بے وفا ہی سہی
ھر کوئی باوفا نہیں ھوتا
،
کوئی اسکا سبٌب تلاش کرو
کوئی یوں ہی خفا نہیں ھوتا
۔
اِسکے پیچھے کوئی کہانی ھے
کوئی اتنا بُرا نہیں ھوتا
۔
کیسے الزام ھم اُٹھاتے ھیں
جو سُنا وہ کہا نہیں ھوتا
۔
کہہ دیا ھوگاجانے کس رو میں
ھر جگہ حادثہ نہیں ھوتا
۔
دوستی، خواب، انتظار، خلوص
اِس میں کچھ بھی نیا نہیں ہوتا
۔
درد سے کوئی پوچھتا ھے بتول!
کیوں یہ دل سے جُدا نہیں ھوتا

فاخرہ بتول

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button