آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمحمود کیفی

آنکھوں میں چھپا لیا گیا ہے

ایک اردو غزل از محمود کیفی

آنکھوں میں چھپا لیا گیا ہے
منظر تو چُرا لیا گیا ہے

ٹُوٹے ہیں بہت سے خواب ، لیکن
اِک شہر بسا لیا گیا ہے

اب چاہئیے زندگی کی دولت
پیسہ تو کما لیا گیا ہے

وہ شخص کہ جس کو روٹھنا تھا
اس کو بھی منا لیا گیا ہے

خود ہاتھ سے مارنے کی خاطر
دشمن کو بچا لیا گیا ہے

بھاگا بھی نہ جیل سے وہ قیدی
پہرہ بھی اُٹھا لیا گیا ہے

اب دل کہاں دل رہا ہے کیفی
آئینہ بنا لیا گیا ہے

محمود کیفی

محمود کیفی

" مختصر تعارف " شاعر : محمود کیفی نام : محمودالحسن ولدیت : ظفراقبال تاریخ پیدائش : 23 فروری 1986ء گاؤں : گھُمنال ضلع : سیالکوٹ تحصیل : پسرور شعری مجموعے : " اِقرار محبت کا " اشاعت 2011ء / " کیفیت " اشاعت 2014 ء ۔ سینئر نائب صدر : بزمِ دوستانِ ادب سیالکوٹ ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button