آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعاطف کمال رانا

انگلیاں کٹ گئیں اور بل نہیں کھلنے والا

ایک اردو غزل از عاطف کمال رانا

انگلیاں کٹ گئیں اور بل نہیں کھلنے والا
مجھ سے اس عقدے کا جنگل نہیں کھلنے والا

شہر تو دور تلک بند پڑا ہے صاحب
گاڑی کیجے کہ یہ پیدل نہیں کھلنے والا

اس نے سب تالوں کی اک چابی بنا رکھی ہے
پھر بھی وہ شخص مکمل نہیں کھلنے والا

میرا سر آپ کی شفقت سے رہے گا محروم
مجھ پہ یہ دست – مقفل نہیں کھلنے والا

رسیاں باندھ کے رکھا ہے دوانے پن کو
بند کمرے سے یہ پاگل ،،، نہیں کھلنے والا

اک ملاقات ابھی چھت پہ بھی جا کر ہوگی
اونچی دیوار سے پیپل نہیں کھلنے والا

چند لمحوں کی بسنت آئی ہے مجھ پر اے دوست
یعنی تا دیر یہ آنچل نہیں کھلنے والا

عاطف کمال رانا

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button