اردو غزلیاتشاہد ذکیشعر و شاعری

رکھیے شغف روایتوں کے سلسلے سے بھی

شاہد ذکی کی ایک اردو غزل

رکھیے شغف روایتوں کے سلسلے سے بھی
لیکن کوئی خیال نے زاویے سے بھی

لگتا نہیں برا وہ کسی زاویے سے بھی
دیکھا اسے قریب سے بھی فاصلے سے بھی

مسمار کرکے آپ ہی اپنے مکان کو
بارش سے بھی جیت گیا زلزلے سے بھی

اک پھول نے اسیرِ زمیں کر دیا مجھے
میں تو اڑان سے بھی گیا گھونسلے سے بھی

تو نے ہمسفر مجھے اپنا بنا لیا
کیا بن سکے گی میری ترے قافلے سے بھی

اک مستقل سکوت ہے اک مستقل کلام
بے زار ہوں سنگ سے بھی آئینے سے بھی

شاہد کرے گا کون یقیں تیرے خواب کا
یہ لوگ تو مکر گئے تھے معجزے سے بھی.

شاہد ذکی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button