آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریر

قدرت کا نازک رقاص

شاکرہ نندنی کی ایک اردو تحریر

shakira nandni

یہ سرخ رقاص قدرت کی تخلیقی عظمت کا ایک چھوٹا سا مظاہرہ ہے، جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہے۔ اس کی خوبصورتی اور مختصر زندگی ہمیں اپنے وقت اور مواقع کی قدر کرنے کا سبق دیتی ہے۔ ہمیں بھی اپنی زندگی میں سرخ پتنگے کی طرح روشنی، رنگ اور امید کے پیغامبر بننا چاہیے۔

قدرت کے ان گنت عجائبات میں سے ایک، یہ سرخ پتنگا ایک خاموش پیغامبر کی طرح ہے، جو ہمارے لیے زندگی کی گہرائی اور خوبصورتی کو اجاگر کرتا ہے۔ ایک تنہا شاخ پر بیٹھا یہ چھوٹا وجود، سرخ رنگوں کے جادوئی امتزاج کے ساتھ، گویا ہمیں دیکھنے کی دعوت دے رہا ہو کہ کس طرح قدرت اپنی سادگی میں بھی دل موہ لینے والی عظمت پیش کرتی ہے۔

یہ سرخ رقاص ہمیں اپنے وجود کی نفاست سے زندگی کے پیچیدہ مگر پرکشش پہلوؤں کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ یہ ننھا سا مخلوق، جس کے پر روشنی میں جھلملا رہے ہیں، ایک عظیم کہانی کا حصہ ہے۔ وہ کہانی جو ہمیں وقت کی اہمیت، زندگی کے مختصر لمحوں اور ان میں موجود بے پناہ رنگوں کا ادراک کراتی ہے۔

اس پتنگے کی موجودگی ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ زندگی کتنی نازک اور خوبصورت ہے۔ وہ لمحہ جب یہ پتنگا ہوا میں جھومتا ہے، وہ ہمیں تبدیلی اور عزم کی اہمیت کا درس دیتا ہے۔ پانی سے نکل کر، ہوا میں تیرتے ہوئے، یہ ننھا رقاص قدرت کی جانب سے دی گئی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرتا ہے۔

زندگی کی مختصر مسافت میں، یہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ مشکلات کو مواقع میں کیسے تبدیل کیا جائے۔ جیسے یہ پتنگا روشنی کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے، ویسے ہی انسان کو اپنی زندگی کے تاریک لمحات کو روشنی سے بھرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

سرخ رنگ، جو خود محبت، طاقت، اور جوش کی علامت ہے، اس پتنگے کی زندگی کا مرکزی رنگ ہے۔ یہ رنگ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جذبات زندگی کو معنی دیتے ہیں، اور ہر عمل میں جذبے کا ہونا ضروری ہے۔ یہ ننھا رقاص، اپنی پوری محنت اور عزم کے ساتھ، ہر لمحہ کو جینے کا گہرا پیغام دیتا ہے۔

یہ سرخ پتنگا فطرت اور انسانیت کے درمیان ایک پل کی مانند ہے۔ جیسے یہ اپنی خوبصورتی اور حرکت سے دلوں کو خوش کرتا ہے، ویسے ہی انسان کو بھی اپنی تخلیقات اور اعمال کے ذریعے دوسروں کے دل جیتنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ چھوٹا سا مخلوق، اپنے ہر پر کے جھٹکے کے ساتھ، ہمیں اپنے حصے کا کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ میرے والد ایک مسلمان تھے، جن کا تعلق اصل میں بنگلور، بھارت سے تھا، اور وہ 1947 میں تقسیم کے دوران پاکستان منتقل ہوئے۔ میری مرحوم والدہ، جو بعد میں ہندو مت میں تبدیل ہوئیں، کا تعلق ڈھاکہ سے تھا، جو اس وقت سابقہ مشرقی پاکستان تھا۔ میرا بچپن روس میں گزرا، جہاں مجھے ایک ثقافتی طور پر بھرپور ماحول میں پروان چڑھنے کا موقع ملا۔ 12 سال کی عمر میں، میری زندگی میں ایک بڑا موڑ آیا جب میرے والدین میں علیحدگی ہوگئی، اور میری والدہ اور میں فلپائن منتقل ہوگئے۔ وہاں میں نے اپنی اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی، جو میرے مستقبل کے کیریئر کی بنیاد بنی۔ 2001 میں، میں نے سنگاپور میں ماڈلنگ کے شعبے میں اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کیا۔ میرا شوق اور محنت جلد ہی مجھے مختلف ڈانس پروگراموں میں کارکردگی دکھانے کے مواقع فراہم کرنے لگی، جس کے بعد میں نے چیک ریپبلک میں اپنے کیریئر کو مزید آگے بڑھایا، جہاں میں نے سویٹ موڈلیک کے ساتھ اداکارہ، ڈانسر، اور ماڈل کے طور پر کام کیا۔ مجھے فخر ہے کہ میں پہلی پاکستانی ہوں جس نے سویڈن کی ایک نامور یونیورسٹی سے ماڈلنگ اور ڈانسنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ 2013 میں، میں نے ہندو مت کو اپنا لیا، جو میرے نقطہ نظر اور فنکارانہ اظہار میں گہرا اثر رکھتا ہے۔ آج، میں پورٹو میں بوم ماڈلنگ ایجنسی میں ڈپٹی مینیجر کے طور پر کام کر رہی ہوں۔ مجھے اپنے فن اور علم کو نوجوان ماڈلز اور ڈانسرز کے ساتھ شیئر کرنے اور انہیں متاثر کرنے کا موقع حاصل ہے۔ میری کہانی ایک منفرد ثقافتی رنگا رنگی اور عزم کی عکاس ہے، اور میں امید کرتی ہوں کہ یہ ماڈلنگ اور ڈانس کی دنیا میں اپنا خاص مقام بنائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button