آپ کا سلاماردو غزلیاتارشاد نیازیشعر و شاعری

قریب آئے سماعت کو آشنائی دے

ایک اردو غزل از ارشاد نیازی

قریب آئے سماعت کو آشنائی دے
وہ اک صدا جو کہیں دور سے سنائی دے

نہ چاند نکلا نہ کھڑکی کوئی گلی میں کھلی
بھٹک رہا ہوں کہ رستہ مجھے دکھائی دے

یقیں نہیں تو چلے آؤ مانگ کر دیکھو
وہ کیا ہے جو نہ یہاں قُربِ اولیائی دے

خموش لہجے کی الجھن سمجھ, نہ پھیر آنکھیں
ضرورتوں کو دلاسا ہی میرے بھائی دے

درِ طلب کو مقفل فقیر کیوں نہ کرے
بڑا کٹھن ہے کسی کو خدا خدائی دے

میں عکس آنکھ سے بچھڑا تلاش کر لوں گا
یہ آئنہ مجھے دیوار تک رسائی دے

کوئی تو باندھ کے لائے چراغ کو ارشاد
سفر خراب کیا, جرم کی صفائی دے

ارشاد نیازی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button