اردو غزلیاتحمیدہ شاہینشعر و شاعری

پیار ایثار وفا شعر و ہنر کی باتیں

ایک اردو غزل از حمیدہ شاہین

پیار ایثار وفا شعر و ہنر کی باتیں

اب تو لگتی ہیں کسی اور نگر کی باتیں

کوئی صورت نہ رہائی کی بنی تو جانا

ہم تو دیوار سے کرتے رہے در کی باتیں

وقت آیا تو زبانوں کو بھی جنبش نہ ہوئی

لوگ کرتے تھے بہت تیغ کی سر کی باتیں

یہ ہیں مغرور پرندے انہیں ڈرنے دو ابھی

بیٹھ جائیں گے اگر چھیڑ دیں گھر کی باتیں

خاک سے جوڑ لیا ہے وہ تعلق کہ ہمیں

راس آتی نہیں شمس و قمر کی باتیں

پاؤں ریشم کے گدیلوں سے اترتے ہی نہیں

اور ہر وقت ہیں کانٹوں پہ سفر کی باتیں

آسماں دیکھ کے شاہینؔ یہ دل چاہتا ہے

کوئی کرتا رہے پرواز کی پر کی باتیں

حمیدہ شاہین

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button