اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

ندی کے اس پار کھڑا اک پیڑ اکیلا

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

ندی کے اس پار کھڑا اک پیڑ اکیلا
دیکھ رہا ہے ان جانے لوگوں کا ریلا

یوں تیری ان جان جوانی راہ میں آئی
جیسے تو بچپن سے میرے ساتھ نہ کھیلا

جنگل کے سناٹے سے کچھ نسبت تو ہے
شہر کے ہنگامے میں پھرتا کون اکیلا

پہلی آگ ابھی تک ہے رگ رگ میں باقیؔ
سنتے ہیں کل پھر گاؤں میں ہو گا میلہ

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button