آپ کا سلاماردو غزلیاتایمان ندیم ملکشعر و شاعری

نہ فکر انبساط کی

ایک غزل از ایمان ندیم ملک

نہ فکر انبساط کی ، نہ ہی گِلہ فگار کا
ہمارے شوق لے گیا غبار اس دیار کا

یہ زیست ہم سے کٹتے کٹ نہیں رہی ہے دوست اب
ہمیں تو بس دکھا دے کوئی راستہ فرار کا

ہم اب سے اِس کے حلقۂ خراب میں نہیں شریک
نہ ہم سے کوئی ربط ہے دلِ بے اختیار کا

وہ دیر سے ملا جو پھر طلب ہی مر گئی تو کیا؟
جو جلدی ہاتھ آگیا تو لطف کیا شکار کا

نہ عشق جیسا لال ہے نہ ہجر سا سیاہ تر
عجب سا کوئی رنگ ہے تمہارے انتظار کا

ہم اِس کو چھوڑ دیں مگر یہ ہم کو چھوڑتی نہیں
ہے شاعری بھی خوں کسی بہت وفا شعار کا

ایمان ندیم ملک

ایمان ندیم ملک

السلام و علیکم! میرا نام ایمان ندیم ملک ہے، میں سرگودھا سے تعلق رکھتی ہوں، کم عمری سے ہی شاعری کا شغف رکھتی ہوں لیکن باوزن شاعری کا آغاز ۲۰۱۹ سے ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button