اردو غزلیاتشاہد ذکیشعر و شاعری

مرے خدا کسی صورت اسے ملا مجھ سے

شاہد ذکی کی ایک اردو غزل

مرے خدا کسی صورت اسے ملا مجھ سے

مرے وجود کا حصہ نہ رکھ جدا مجھ سے

وہ ناسمجھ مجھے پتھر سمجھ کے چھوڑ گیا

وہ چاہتا تو ستارے تراشتا مجھ سے

اس ایک خط نے سخنور بنا دیا مجھ کو

وہ ایک خط کہ جو لکھا نہیں گیا مجھ سے

اسے ہی ساتھ گوارا نہ تھا مرا ورنہ

کسے مجال کوئی اس کو چھینتا مجھ سے

ابھی وصال کے زخموں سے خون رستا ہے

ابھی خفا ہے محبت کا دیوتا مجھ سے

ہے آرزو کہ پلٹ جاؤں آسماں کی طرف

مزاج اہل زمیں کا نہیں ملا مجھ سے

خطا کے بعد عجب کشمکش رہی شاہدؔ

خطا سے میں رہا شرمندہ اور خطا مجھ سے

شاہد ذکی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button