آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریملک عتیق

کبھی بدن کبھی بستر بدل کے دیکھا ہے

ملک عتیق کی ایک غزل

کبھی بدن کبھی بستر بدل کے دیکھا ہے
سکوں کہیں بھی نہیں گھر بدل کے دیکھا ہے

کسی طرح بھی یہ وحشت نظر سے جاتی نہیں
کئی طرح سے وہ منظر بدل کے دیکھا ہے

وہ کون ہے میں جسے خوش نصیب لگتا ہوں
یہ کس نے میرا مقدر بدل کے دیکھا ہے

یونہی تو موجئہ پایاب سے نہیں ڈرتے
شناوروں نے سمندر بدل کے دیکھا ہے

تیرے خیال سے ہٹتا نہیں ہے دھیان مرا
ہر ایک سوچ کا محور بدل کے دیکھا ہے

ملک عتیق

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button