آپ کا سلاماردو نظمشازیہ اکبرشعر و شاعری

عملی محبت

شازیہ اکبر کی ایک اردو نظم

عملی محبت

کھڑے ہو گئے
حیرتوں کی قطاروں میں لمحوں کے قیدی
یہ کیسا جہاں ہے؟
زماں کے سفر میں یہ کیسا مکاں ہے؟
محبت نے چھوڑے ہیں خوابوں کے بستر
تو آؤ اسے دیکھ لو
حقیقت کی سنگلاخ دھرتی پہ کتنی خوشی سے
چلی جا رہی ہے
محبت کبھی بھیگےخوابوں کے بستر سے اتری نہیں تھی
ابھی تم نے دیکھا کہ لفظوں کے موتی
صحیفوں کے جُزدان سے اُٹھ کے
لوگوں کے ذہنوں میں رہنے لگے ہیں
مجرد یقینوں کی دھرتی کے سینے سے پھوٹے شگوفے
وفا نے بھی تعمیر کے شوق میں اپنا مسلک ہے بدلا
وفا اب مجاور کے حجرے میں شب کاٹنے کے بجائے
عمل کی کلہاڑی سے
جنگل میں رستہ بنانے گئی ہے
اسے اپنے رستے کے کانٹے ہیں چُننے
اسے اب بقا نے نیا رُخ دیا ہے
محبت نے اپنے مقدس سفر میں
سبھی لذتوں سے کنارہ کیا ہے
یہ طے کر لیا ہے
کہ ہم ایک دوجے کی زلفوں سے بڑھ کر مقدر سنواریں
کہ ہم زندگی کے سبھی امتحاں جراءتوں سے گذاریں
شاذیہ اکبر (محبت حسنِ کامل ہے)

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button