آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمبشر سعید

کب مری حلقہِ وحشت سے رہائی ہوئی ہے

مبشر سعید کی ایک اردو غزل

کب مری حلقہِ وحشت سے رہائی ہوئی ہے
دل نے اِک اور بھی زنجیر بنائی ہوئی ہے

عشق میں جراتِ تفریق نہیں قیس کو بھی
تو نے کیوں دشت میں دیوار اٹھائی ہوئی ہے ؟

تیری صورت جو میں دیکھوں تو گماں ہوتا ہے
تو کوئی نظم ہے جو وجد میں آئی ہوئی ہے

اِک پری زاد کے یادوں مِیں چلے آنے سے
زندگی وصل کی بارش میں نہائی ہوئی ہے

سامنے بیٹھ کے دیکھا تھا اُسے رات کی رات
وہی رات آج بھی اعصاب پہ چھائی ہوئی ہے

آ کے دیکھو مری تنہائی کے صحرامیں سعید
ایک محفل ہے جو اب رنگ پہ آئی ہوئی ہے

مبشّر سعید

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button