اردو غزلیاتشبانہ یوسفشعر و شاعری

ہر اک بات پر یونہی اُلجھوں

شبانہ یوسف کی ایک اردو غزل

ہر اک بات پر یونہی اُلجھوں، لڑوں میں
کسی کو ترے ساتھ کب تک سہوں میں

ہُوا ہے کٹھن روکنا آنسوؤں کو
بہانہ کوئی تو ملے، رو سکوں مَیں

اگر وہ مرا ہے تو پھر کیوں کسی سے
وہ منسوب ہو، اور اُسے قرض لوں مَیں

گھنے پیڑ سے لپٹی ہوں بیل جیسی
ہوا سانس بھی لے تو لرزوں، ڈروں میں

کسی دسترس میں ہوں گڑیا کی مانند
کہے تو چلوں، وہ کہے تو رکوں میں

بدن کی گلی میں ہے اتنی خموشی
صدا ٹوٹتے پتّے کی بھی سنوں میں

وہ دریا نہیں ہے تو پھر کیوں شبانہ
ندی کی طرح اُس کی جانب بہوں میں

شبانہ یوسف

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button