ایک ننّھی سی اُمیّد
اب تو شہر میں لَوٹ آئے ہو
اب تو سب لمحے اپنے ہیں
کیا اب بھی کم فرصت ہو؟
ہاں __لمحوں کی تیز روی نے مجھ کو بھی سمجھایا ہے
دن کے شور میں اپنی صدا گم رہتی ہے
لیکن شام کا لہجہ تو سرگوشی ہے
جِم خانے کی گہر ی رات کی انگوری بانہوں میں آنے سے پہلے
جب وہسکی آنکھوں میں ستارے بھر دے
اورسرشاری
بھُولے بھٹکے رستوں کے وہ سارے چراغ جلا دے
جو تم ہوا سے لڑ کر روشن رکھّا کرتے تھے
کیا کوئی کرن__ننھّی سی کرن___میری ہو گی؟
پروین شاکر