اردو غزلیاتبشیر بدرشعر و شاعری

بے وفا راستے بدلتے ہیں

اردو غزل از بشیر بدر

بے وفا راستے بدلتے ہیں
ہم سفر ساتھ ساتھ چلتے ہیں

کس کے آنسو چھپے ہیں پھولوں میں
چومتا ہوں تو ہونٹ جلتے ہیں

اس کی آنکھوں کو غور سے دیکھو
مندر دل میں چراغ جلتے ہیں

دل میں رہ کر نظر نہیں آتے
ایسے کانٹے کہاں نکلتے ہیں

اک دیوار وہ بھی شیشے کی
دود بدن پاس پاس جلتے ہیں

وہ ستارے مرے ستارے ہیں
جو پھری دھوپ میں نکلتے ہیں

کانچ کے موتیوں کے آنسو کے
سب کھلونے غزل میں ڈھلتے ہیں

بشیر بدر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button