ادبی قصےاردو تحاریرسلام اردو سپیشلمرزا سودا

مرزا سودا کے قصے

مرزا سودا کی دلچسپ داستانیں

١ ) ایک مرتبہ شاہ عالم بادشاہ اپنا کلام اصلاح کے لئے دینے لگے اور فرمائشیں کرنے لگے -ایک دن کسی غزل کے لئے تقاضہ کیا -سودا نیں عذر بیان کیا -حضور نے فرمایا ، بھائی سودا کتنی غزلیں روز کہہ لیتے ہو -مرزا نیں کہا . پیرو مرشد جب طبیعت لگ جاتی ہے ،دو چار شعر کہہ لیتا ہوں -حضور نیں فرمایا بھائی ہم تو پاخانے میں بیٹھے بیٹھے چار غزلیں کہہ لیتے ہیں -سودا نیں ہاتھ باندھ کر عرض کی "حضور ویسی بو بھی آتی ہے -یہ کہہ کر چلے گئے –

٢ )نواب آصف اددولہ مرحوم کی دائی کی ایک لڑکی تھی ، بڑی شوخ -نواب فرشتہ سیرت کی طبیعت میں ایک تو تحمل اور بے پروائی تھی ، دوسرے اس کی ماں کا دودھ پیا تھا -ناز برداری نے اس کی شوخی کو شرارت کر دیا – ایک دن دوپہر کا وقت تھا -نواب سوتے تھے ، ایسا غل مچایا کہ یہ بدخواب ہو کر جاگ اٹھے ، بہت جھنجھلائے اور خفا ہوتے ہوئے باہر نکل آئے -سب دار گئے کہ آج نواب کو غصّہ آیا ہے خدا خیر کرے ، نواب نے باہر آ کر حکم دیا ، مرزا سودا کو بلاؤ -مرزا حاضر ہوئے تو نواب نے کہا "بھئی مرزا ! اس لڑکی نے مجھے بڑا پریشان کیا ہے – تم اسکی ہجو کہہ دو -مرزا اسی وقت قلمدان لے کر بیٹھ گئے اور ایک مثنوی کہی پہلا شعر جسکا یہ تھا

"لڑکی وہ جو لڑکیوں میں کھیلے

نا کہ لونڈوں میں جا کے ڈنٹر پیلے "

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button