تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایک گرما گرم موضوع بن چکی ہے کیونکہ یہ ہمارے سیکھنے کے طریقے کو تیزی سے بدل رہی ہے۔ تو بچوں کے لیے اس کا کیا مطلب ہے؟ کیا بچوں میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو ان کے سیکھنے میں متعارف کرایا جانے پر تبدیلی آئے گی؟ تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ہر بچے کے لیے گیم چینجر ثابت ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دنیا بھر میں بہت سے سکول، کالج اور یونیورسٹیاں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال کر رہے ہیں اور آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس آپ کے بچے کی کس طرح مدد کر سکتی ہے۔
تعلیم و تدریس پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے اثرات:
ٹیکنالوجی نے ہمیشہ تعلیم و تدریس میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن آج سمارٹ آلات اور ویب سائٹس پر مبنی نصاب کی بڑھتی ہوئی دستیابی کے ساتھ اس کا استعمال زیادہ وسیع ہو گیا ہے۔ تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے عروج کے ساتھ طلباء کو سیکھنے میں مدد کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اس مضمون میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی کچھ ٹیکنالوجیز پر مختصر بات کی جائے گی جو تعلیم کو ہر ممکن طریقے سے متاثر کر رہی ہیں۔
چیٹ بوٹ
چیٹ بوٹس آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی تعلیمی ایپس کی ایک مثال ہیں جنہیں طلباء استعمال کر سکتے ہیں۔ ان چیٹ بوٹس کو کلاس رومز میں تیزی سے لاگو کیا جا رہا ہے جہاں بچے آئی پیڈ یا لیپ ٹاپ کا استعمال کرتے ہوئے چیٹ بوٹس کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں تا کہ انہیں مخصوص موضوعات یا مضامین کو سمجھنے میں مدد ملے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ چیٹ بوٹ ٹیوٹرز طالب علموں کو نئے تصورات سیکھنے میں مدد کے علاوہ اور بھی معاونت فراہم کر سکیں۔ یہاں تک کہ جہاں بھی تجزیہ کی ضرورت ہو وہاں پر ان چیٹ بوٹس کا استعمال کر سکیں۔ چیٹ بوٹس تمام تکنیکی روٹس کا مستقبل ہیں۔ یہ اساتذہ کو تفویض کردہ کاموں کے بوجھ کو کم کرتے ہیں۔ کلاس رومز میں استعمال ہونے والے چیٹ بوٹس اساتذہ اور والدین کے درمیان ای میل مواصلات کی جگہ بھی لے سکتے ہیں جس سے اساتذہ اور والدین کے درمیان براہ راست بات چیت کی جا سکتی ہے۔
ورچوئل رئیلٹی (VR)
تعلیم و تدریس میں ایک حالیہ ایجاد ورچوئل رئیلٹی ہے۔ جسے تاریخ پڑھانے سے لے کر طلباء کو ریاضی کی مہارتیں سکھانے تک ہر چیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ورچوئل رئیلٹی ایک سہ جہتی کمپیوٹر کی مدد سے بنایا گیا ماحول ہے جس میں لوگ مخلتف چیزوں کی دریافت کرتے ہوئے ایک دوسرے سے بات چیت بھی کر سکتے ہیں۔ ورچوئل رئیلٹی اساتذہ کلاس رومز میں تجرباتی تعلیم کو شامل کرنے کے نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں اور صحیح معنوں میں اس کو نئی شکل دے رہے ہیں کہ طلباء کے لیے اس کو کیسے بہتر انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ورچوئل رئیلٹی طلباء کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہونے کو محسوس کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ طلباء اگر مختلف کلاس رومز میں بیٹھے ہوں تو وہ ایک ہی ورچوئل رئیلٹی پروگرام استعمال کر رہے ہوں، تو وہ الگ الگ ہونے کے باوجود محفوظ طریقے سے ایک دوسرے کے ساتھ باہمی گفتگو کر سکتے ہیں۔ ورچوئل رئیلٹی طلباء کو ایسی چیزیں دریافت کرنے کی اجازت دیتی ہے جو وہ حقیقی زندگی میں کبھی نہیں دیکھ سکتے اور نہ ہی سیکھ سکتے ہیں۔ اساتذہ کا بھی یہی حال ہے۔ اساتذہ اپنے طلباء کو پڑھانے کے مزید دلچسپ طریقے تلاش کر سکتے ہیں۔ کوئی بھی انسان جس نے کبھی ورچوئل رئیلٹی کا استعمال کیا ہے وہ جانتا ہے کہ یہ اسکرین کے سامنے بیٹھنے یا کمپیوٹر سے تیار کردہ ماحول میں رہنے سے کہیں زیادہ عمیق ہے۔
لرننگ مینجمنٹ سسٹم (LMS)
ٹیکنالوجی کے اس دور میں سب سے اہم چیزوں میں سے ایک تعلیم و تدریس میں ہونے والی ایجادات کے ساتھ باخبر رہنا ہے۔ ان ایجادات میں سے ایک لرننگ مینجمنٹ سسٹم کا استعمال ہے۔ لرننگ مینجمنٹ سسٹم سکول و کالج کی تمام آن لائن سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے ایک مرکزی نظام فراہم کرتا ہے۔ اس نظام میں ٹولز کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن وہ اکثر درج ذیل مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں:
1) کورس ورک تفویض کرنا۔
2) طلباء اور والدین کے ساتھ بات چیت کرنا۔
3) طلباء کی کارکردگی پر نظر رکھنا۔
4) طلباء کی کارکردگی پر رپورٹس مرتب کرنا۔
یہ نظام کورس کے تمام پہلوؤں کو ایک جگہ کے اندر رکھنے کی اجازت دیتا ہے، اسباق اور اسائنمنٹ سے لے کر تشخیص اور درجہ بندی تک۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اساتذہ کسی بھی وقت کسی بھی اسائنمنٹ یا تشخیص پر رائے دے سکتے ہیں۔ طلباء کو سمسٹر کے اختتام تک انتظار کیے بغیر اپنے گریڈز تک فوری رسائی حاصل ہوتی ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے سافٹ ویئر کے ساتھ ان لرننگ مینجمنٹ سسٹمز کا استعمال کر کے بہت سارے موضوعات سیکھے جاسکتے ہیں۔ طلباء آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے چلنے والے ذہین ڈیجیٹل ٹیوٹر کا استعمال کر کے بہت زیادہ مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ساتھ لرننگ مینجمنٹ سسٹم کا نظام بھی بنایا جا سکتا ہے جو یہ سمجھنے کے قابل ہو کہ طلباء کس طرح سوچ رہے ہیں اور انہیں کس طرح بہتر طریقے سے سیکھنے میں مدد ملے گی۔ اب ایسے لرننگ مینجمنٹ سسٹمز موجود ہیں جو اساتذہ کو کورس کے لیے مواد بنانے میں معاونت فراہم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سسٹم والدین کے لیے اپنے بچے کی پیشرفت کی نگرانی میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔ اس سسٹم سے اساتذہ کو کلاس روم کے انتظام کے وقت کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ والدین کو اپنے بچے کی ترقی کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملی ہے۔ اساتذہ کے کام کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ لرننگ مینجمنٹ سسٹمز اساتذہ اور طلباء دونوں کے لیے بہت مفید نظام ہیں۔
روبوٹکس
پچھلے کچھ سالوں میں تعلیم میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ساتھ روبوٹکس میں اضافہ ہوا ہے۔ اب اسے اساتذہ اور طلباء دونوں کے لیے تعلیم و تدریس میں مدد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جس سے طلباء کی مصروفیت اور حفاظت کو بہتر دیکھا جا سکتا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی موجودہ ترقی کے ساتھ تعلیم میں روبوٹکس ناگزیر ہے۔ روبوٹ، طلباء اور اساتذہ دونوں کے لیے سیکھنے کا ایک بہترین وسیلہ ہو سکتا ہے۔ روبوٹکس بوریت محسوس کیے بغیر کسی موضوع کو گہرائی سے دریافت کرنے کا ایک نیا طریقہ ہے۔ روبوٹکس، اساتذہ کے لیے تدریس کے نئے طریقوں کے ساتھ تجربات کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔ روبوٹکس، طلباء کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ وہ انہیں سکھا سکتے ہیں کہ انجینئرنگ صرف کاغذ پر مسائل حل کرنے یا چٹائی پر ڈرائنگ کرنے سے کہیں زیادہ ہے۔ وہ اپنی کوششوں کا حتمی نتیجہ دیکھ سکتے ہیں۔
اساتذہ موجودہ واقعات کے بارے میں سبق سکھانے کے لیے روبوٹکس کو ایک تدریسی ٹول کے طور پر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے فوائد:
تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اس وقت ایک بہت ہی متنازعہ موضوع ہے۔ لوگ اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ طلباء کو تعلیم دینے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال کیا جانا چاہیے یا نہیں۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اساتذہ کی جگہ لے سکتی ہے اور تعلیم کے انسانی عنصر کو چھین لے گی۔ تاہم، تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے بہت سے فوائد ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس پرچہ جات اور مضامین کو انسان کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے گریڈ کر سکتی ہے۔ اس سے اساتذہ کو طلبہ کے ساتھ تنقیدی سوچ کی مہارت اور تنقیدی تجزیہ کی مہارتوں پر کام کرنے کے لیے مزید وقت ملے گا۔ اس سے اساتذہ کو انفرادی طلباء پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملے گا جو ان کی رہنمائی سے مستفید ہوں گے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس طلباء کے سیکھنے کے انداز کے بارے میں بصیرت فراہم کر کے اور ایسے طلباء کے لیے جن کو مخصوص عنوانات یا مہارتوں کے ساتھ مزید مشق کی ضرورت ہوتی ہے، ان کے بارے میں بصیرت فراہم کر کے انسانی اساتذہ کی کارکردگی کو بڑھاوا بھی دے سکتی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس تھکتی نہیں ہے اور نہ ہی اس کے مزاج میں تبدیلی آتی ہے۔
تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے نقصانات:
تاہم، تعلیم و تدریس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے کچھ منفی پہلو بھی ہیں۔ ایک روبوٹ اتنا اچھا استاد نہیں ہو سکتا جتنا انسان ہو سکتا ہے۔ تعلیم میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا نقصان یہ ہے کہ ٹیکنالوجی ہمیشہ پڑھانے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس جذبات کو محسوس نہیں کر سکتی۔ طلباء کو یہ محسوس نہیں ہوتا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی جا رہی ہے خاص طور پر جب انہیں لیکچر دیا جا رہا ہو۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے اور دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں اس کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ جہاں پروفیسرز آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجیز تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں جو ہماری زندگیوں کو بہتر بناتی ہیں۔ دوسری طرف کچھ لوگ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں جہاں انسانی تعامل کم ہو رہا ہے۔
ماحصل
آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے والدین کو فائدہ پہنچے گا جو ہمیشہ اپنے بچوں کی سماجی زندگی کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجی انہیں اپنے بچے کے آن لائن تعامل کو پہلے سے کہیں زیادہ قریب سے مانیٹر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ سکول ایسے سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہیں جو ڈیٹا پوائنٹس کا تجزیہ کرتا ہے جیسا کہ مختلف طلباء مواد کو کتنی اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ پھر اس کے مطابق بچوں کی ان کی ضرورت کی بنیاد پر گروپ بندی کی جا سکتی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کسی بھی وقت کہیں بھی اساتذہ اور اسباق تک 24 گھنٹے رسائی کی صلاحیت دیتی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو ایک تعلیمی و تدریسی ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے الگورتھم پر مبنی ہوم ورک اور کوئز وغیرہ پر ذاتی رائے فراہم کر کے طلباء کو ان کے تعلیمی مقاصد کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس آٹومیشن کے ذریعے ہر کسی کی زندگی کو آسان بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس تعلیم و تدریس کا مستقبل ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس تعلیم و تدریس میں تبدیلی کے لیے ایک اہم محرک ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بدولت ہر طالب علم کو یکساں رسائی حاصل ہو گی خواہ اس کی سیکھنے کی صلاحیت زیادہ ہو یا کم ہو۔ اس سے بہت فرق پڑتا ہے کیونکہ تمام بچے ایک ہی رفتار سے نہیں سیکھتے یا ایک جیسی مہارت کے سیٹ نہیں رکھتے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے طلباء اپنا مستقبل روشن بنا سکتے ہیں۔
ساجد حمید