آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمنیر نیازی

ﺍﺷﮏِ ﺭﻭﺍﮞ ﮐﯽ ﻧﮩﺮ ﮨﮯ

ایک غزل از منیر نیازی

ﺍﺷﮏِ ﺭﻭﺍﮞ ﮐﯽ ﻧﮩﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​
ﺍﺱ ﺑﮯ ﻭﻓﺎ ﮐﺎ ﺷﮩﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​

ﯾﮧ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﺳﯽ ﻣﻨﺰﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺭﻓﺘﮕﺎﮞ ﮐﯽ ﯾﺎﺩ​
ﺗﻨﮩﺎﺋﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺯﮨﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​

ﻻﺋﯽ ﮨﮯ ﺍﺏ ﺍُﮌﺍ ﮐﮯ ﮔﺌﮯ ﻣﻮﺳﻤﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﺎﺱ​
ﺑﺮﮐﮭﺎ ﮐﯽ ﺭُﺕ ﮐﺎ ﻗﮩﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​

ﺩﻝ ﮐﻮ ﮨﺠﻮﻡِ ﻧﮑﮩﺖِ ﻣﮧ ﺳﮯ ﻟﮩﻮ ﮐﯿﮯ ​
ﺭﺍﺗﻮﮞ ﮐﺎ ﭘﭽﮭﻼ ﭘﮩﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​

ﭘﮭﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻣﺜﻞ ﻣﻮﺝ ﮨﻮﺍ ﺷﮩﺮ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ​
ﺁﻭﺍﺭﮔﯽ ﮐﯽ ﻟﮩﺮ ﮨﮯ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​

ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﮌ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﻟﭩﯽ ﻣﺤﻔﻠﻮﮞ ﮐﯽ ﺩﮬﻮﻝ​
ﻋﺒﺮﺕ ﺳﺮﺍﺋﮯ ﺩﮨﺮ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺘﻮ​

ﻣﻨﯿﺮ ﻧﯿﺎﺯﯼ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button