اردو غزلیاتشعر و شاعریقمر رضا شہزاد

اگر مجبور ہفت افلاک ہوتا

قمر رضا شہزاد کی اردو غزل

اگر مجبور ہفت افلاک ہوتا

ہماری طرح تو بھی خاک ہوتا

زمیں تاریک رہتی اور سورج

ہمارے جسم کی پوشاک ہوتا

کہیں اس داستاں اور خواب کے بیچ

ترا ملبوس گل بھی چاک ہوتا

ہم اپنا فائدہ بھی سوچ لیتے

اگر نقصان کا ادراک ہوتا

ذرا موسم بدلتا اور پھر تو

ہمارے ہجر میں نمناک ہوتا

قمر رضا شہزاد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button