- Advertisement -

یہ باز گشت جو سب کو سنائی جاتی ہے

ایک اردو غزل از منیر جعفری

یہ باز گشت جو سب کو سنائی جاتی ہے
یہ روشنی مرے کمرے سے لائی جاتی ہے

میں چاہتا ہوں مرا پھول خود پکارے مجھے
وگرنہ شاخ تو کیا کیا جھکائی جاتی ہے

میں خود کفیل اداسی کا پہلا وارث ہوں
یہ فصلِ گل بھی مجھی سے اگائی جاتی ہے

جنوں میں خاک اڑاؤ فغاں بلند کرو
ہمارے عشق کی میت اٹھائی جاتی ہے

یہ کائنات تو کچھ بھی نہیں زمیں بھی منیر
ہمارے پاؤں کے نیچے گھمائی جاتی ہے

منیر جعفری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از منیر جعفری