اردو غزلیاتشعر و شاعریشمشیر حیدر

یادِ خوش رنگ سے کُچھ ایسے اُجالی میں نے

شمشیر حیدر کی ایک اردو غزل

یادِ خوش رنگ سے کُچھ ایسے اُجالی میں نے
ہِجر کی شام بنا لی ہے وصالی میں نے

رختِ پرواز کی آسودگی اوروں کو مِلی
عمر بھر جھیلی مگر بے پر و بالی میں نے

رنگ جِتنے تھے، چُرا لے گئی دنیا تیرے
جتنی خوشبو تھی مِری جان ! سنبھالی میں نے

دل مِلا ہے تِری یادوں میں دھڑکنے والا
آنکھ پائی ہے تُجھے دیکھنے والی میں نے

تیری تصویر تو کر دے گی تجھے بھی حیراں
رنگ ہی ایسے بَھرے آج مثالی میں نے

کوئی دیکھے تو مِری آنکھ سے دیکھے اُس کو
ایک بَستی جو بَسائی ہے خَیالی میں نے

شمشیر حیدر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button