آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریممتاز گورمانی

انہیں یہ خوف کہ زلفوں میں

ممتاز گورمانی کی ایک اردو غزل

انہیں یہ خوف کہ زلفوں میں خم نہیں رہیں گے
ہمیں خوشی ہے محبت کے غم نہیں رہیں گے
.
ہمارے بعد زمانہ رہے، رہے نہ رہے
مگر یہ بات مسلم ہے، ہم نہیں رہیں گے
.
اسی کا نقش_کف_پا بنے گا منزل_ زیست
سفر کے شوق میں جس کے قدم نہیں رہیں گے
.
خسارا تم کو محبت میں کچھ نہیں ہوگا
نہیں رہیں گے تو ہم محترم نہیں رہیں گے
.
بنا بنایا ہوا کھیل مت بگاڑ اے دوست
بس اتنا سوچ کہیں کے بھی ہم نہیں رہیں گے
.
فنا ہو جاۓ گا اس روز کائنات کا حسن
جب اس بدن کے حسیں زیر و بم نہیں رہیں گے

ممتاز گورمانی

ممتاز گورمانی

تونسہ شریف سے ممتاز گرمانی صاحب اردو غزل کے ایک معتبر اور بے مثال شاعر ہیں، جن کی شاعری میں محسوسات کی لطیف دنیا کے ساتھ سنجیدگی اور فکری پختگی بھی ہے۔ وہ اردو غزل کے اہم شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button