اردو غزلیاتسلیم کوثرشعر و شاعری

پھر جی اٹھے ہیں

سلیم کوثر کی ایک اردو غزل

پھر جی اٹھے ہیں جس سے وہ امکان تم نہیں

اب جو بھی کر رہا ہے یہ احسان تم نہیں

مجھ میں بدل رہا ہے جو اک عالم خیال

اس لمحۂ جنوں کے نگہبان تم نہیں

بجھتے ہوئے چراغ کی لو جس نے تیز کی

وہ اور ہی ہوا ہے مری جان تم نہیں

پھر یوں ہوا کہ جیسے گرہ کھل گئی کوئی

مشکل تو بس یہی تھی کہ آسان تم نہیں

تم نے سنی نہیں ہے صدائے شکست دل

ہم جھیلتے رہے ہیں یہ نقصان تم نہیں

تم سے تو بس نباہ کی صورت نکل پڑی

جس سے ہوئے تھے وعدہ و پیمان تم نہیں

خوش فہمیوں کی بات الگ ہے مگر یہ گھر

جس کے لیے سجا ہے وہ مہمان تم نہیں

یہ عالم ظہور ہے ہجرت زدہ سلیمؔ

ہم بھی دکھی ہیں صرف پریشان تم نہیں

 

سلیم کوثر 

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button