اردو غزلیاتبشیر بدرشعر و شاعری

میں تو ایک کاغذی پھول تھا

اردو غزل از بشیر بدر

میں تو ایک کاغذی پھول تھا سر شام خوشبو سے پھر گیا
میں کہاں ہوں مجھ کو خبر نہیں مجھے کون چھو کے گزر گیا

وہ اداس لڑکی بہار لائی پہاڑیوں سے زمیں پر
مرے دل میں ورد کا چاند بھی یونہی زینہ زینہ اتر گیا

یہ گلاب بھی مرا عکس ہے یہ ستارہ بھی مرا نقش ہے
میں کبھی زمین میں دفن ہوں کبھی آسمان ہے گزر گیا

میں اداس چاند کا باغ ہوں میں گئے دنوں کا سراغ ہوں
مرے شاخ شاخ جھلس گئی مرا پھول پھول بکھر گیا

وہ سفید پھولوں سی اک دعا مرے ساتھ ساتھ رہی سدا
یہ اسی کا فیض ہے بارہا میں بکھر بکھر کے سنور گیا

مرے آنسووں کی کتاب بھی تیرے خوشبوؤں سے مہک گیا
مرا شعر ہے ترا آئینہ جہاں شام آئی سنور گیا

بشیر بدر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button