- Advertisement -

مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے

اسماعیلؔ میرٹھی کی ایک اردو غزل

مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے

کچھ تسلی کچھ اضطراب بھی ہے

ہے تو اغیار سے خطاب مگر

میری ہر بات کا جواب بھی ہے

واں برابر ہے خلوت و جلوت

اس کی بے پردگی حجاب بھی ہے

ہو قناعت تو ہے جہاں دریا

حرص غالب ہو تو سراب بھی ہے

وہ تخبتر کہاں تپاک کہاں

گرم و روشن تو آفتاب بھی ہے

اسماعیلؔ میرٹھی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
اسماعیلؔ میرٹھی کی ایک اردو غزل