آپ کا سلاماحمد ابصاراردو غزلیاتشعر و شاعری

کون وہ گرد اڑاتا ہے

احمد ابصار کی ایک اردو غزل

کون وہ گرد اڑاتا ہے سرِ راہِ گزر
ہائے وہ جھونکا ہوا کا ہے سرِ راہِ گزر

اب تو آجا کہ تری دید کی خاطر ہم نے
اپنی آنکھوں کو لگایا ہے سرِ راہِ گزر

انتظار ،آس، اور امید بھری آنکھوں سے
اک مسافر ہے جو بیٹھا ہے سرِ راہِ گزر

دل کی امید، کی امید بڑھانے کے لیے
ایک دیپ اور جلایا ہے سرِ راہِ گزر

چند موڑ ایسے ملے راہِ محبت میں مجھے
یاد شدتِ سے وہ آیا ہے سرِ راہِ گزر

 

خود پہ رہتا ہی نہیں ضبط، مرے پیاروں کا
بند دروازہ جب آتا ہے سرِ راہِ گزر

اس کو ابصار رہے گی کہاں منزل کی طلب
ہمسفر جس کا بچھڑتا ہے سرِ راہِ گزر

احمد ابصار

احمد ابصار

اصل نام غلام مہدی - قلمی نام احمد ابصار - تخلص ابصار - شہر لاڑکانہ - تاریخ پیدائش 5/4/2004

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button