- Advertisement -

کہا، ساتھی کوئی دکھ درد کا تیار کرنا ہے

عدیم ہاشمی کی اردو غزل

کہا، ساتھی کوئی دکھ درد کا تیار کرنا ہے
جواب آیا کہ یہ دریا اکیلے پار کرنا ہے

کہا، ہر راستہ بخشا ناہموار کیوں مجھ کو
جواب آیا کہ ہر رستہ تجھے ہموار کرنا ہے

کہا ، کیوں سامنے چمکا دیا اتنا بڑا سورج
جواب آیا ہمیں سایہ پسِ دیوار کرنا ہے

کہا، لفظوں سے پھولوں کی مہک آنے لگی کیسے؟
جواب آیا محبت کا تجھے اظہار کرنا ہے

کہا، مجھ کو بنایا ہے تو پھر یہ دوسرے کیوں ہیں؟
جواب آیا کہ تجھ کو دوسروں سے پیار کرنا ہے

کہا، میں لاڈلا تیرا ہوں میں مٹی میں کیوں اتروں
جواب آیا کہ سب کو یہ سمندر پار کرنا ہے

عدیم ہاشمی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
عدیم ہاشمی کی اردو غزل