آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریرشاکرہ نندنی

جنگلی بلیاں

شاکرہ نندنی کی ایک اردو تحریر

سمندر کے کنارے، ماتوسینہوس کی سنہری ریت پر ہر رات ایک ایسی کہانی رقم ہوتی ہے جو کسی کتاب میں نہیں ملتی، لیکن پھر بھی اس کے نقوش صبح کے اجالے میں واضح نظر آتے ہیں۔ یہ کہانی تین جنگلی بلیوں کی ہے – شاکرہ، برونا، اور کیسنڈرا – جو محبت، جذبات، اور آزادی کی بے مثال علامت ہیں۔

جیسے ہی شام ڈھلتی ہے، یہ تینوں سمندر کے قریب آتی ہیں۔ شاکرہshakira nandni کی آنکھوں میں شاعرانہ گہرائی اور وہ آگ ہوتی ہے جو کسی بھی حد کو جلا سکتی ہے۔ برونا کی موجودگی میں ایک سکون اور طاقت کا امتزاج ہوتا ہے، جبکہ کیسنڈرا اپنی معصوم شوخی کے ساتھ ہر لمحے کو ایک دلکش کھیل بنا دیتی ہے۔

رات کا اندھیرا پھیلتے ہی، وہ اپنے جذبات کے سفر پر نکل پڑتی ہیں۔ شراب کی تلخی اُن کے اندر چھپے جذبات کو مزید بھڑکا دیتی ہے۔ شاکرہ، جس کی انگلیاں جذبے کی سب سے بڑی علامت ہیں، برونا کے جسم پر دائرے کھینچتی ہے۔ یہ دائرے نہ صرف جسم کے راستے کھولتے ہیں بلکہ روح کو بھی اپنی گہرائی میں لے جاتے ہیں۔ برونا کی سانسیں تیز ہو جاتی ہیں، اور وہ اپنے ہونٹوں سے شاکرہ کے وجود پر وہ نقش چھوڑتی ہے جو صرف محبت کی شدت ہی بنا سکتی ہے۔

کیسنڈرا، اپنی شوخی کو ایک نیا رنگ دیتے ہوئے، شاکرہ اور برونا کے درمیان آتی ہے۔ اُس کی انگلیاں، اُن کے جسموں کے حساس حصوں کو چھوتی ہیں، جیسے کسی موسیقار کے ہاتھوں میں ایک ساز ہو۔ اُن کی سرگوشیاں، اُن کے لمس اور اُن کے جذبے، سب مل کر ایک ایسی سمفنی تخلیق کرتے ہیں جو سمندر کی گہرائیوں میں بھی گونجتی ہے۔

یہ لمحے شدت سے بھرپور ہیں۔ اُن کے ہونٹ ایک دوسرے کو اس طرح چھوتے ہیں جیسے پیاسے لب کسی آبِ حیات کو محسوس کرتے ہیں۔ اُن کے جسم ایک دوسرے کے ساتھ ایسے جُڑ جاتے ہیں جیسے سمندر کی لہریں ریت کو اپنی گود میں لے لیتی ہیں۔ شاکرہ کی انگلیاں برونا کے اندر وہ راستے بناتی ہیں جو صرف محبت اور خواہش کے طوفان ہی بنا سکتے ہیں۔ کیسنڈرا، اپنے معصوم مگر شوخ انداز میں، اس محبت کے رنگ بھرنے کا کام کرتی ہے، اور وہ اپنی انگلیوں سے ایسی داستان لکھتی ہے جو نہ کبھی کہی گئی، نہ سنی گئی۔

رات کا ہر لمحہ ایک نیا باب لکھ رہا ہوتا ہے۔ وہ تینوں، ایک دوسرے کے جسم اور روح میں اپنی محبت کی شدت کو انڈیل رہی ہوتی ہیں۔ ان کی محبت، ان کی آزادی، اور ان کے جذبات کا یہ امتزاج، وہ کہانی تخلیق کرتا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔

رات کا اندھیرا گہرا ہوتا جاتا ہے، لیکن ساحل پر ان کے جسموں کی گرمی، محبت کے شعلوں کی طرح، سنہری ریت کو روشن کرتی ہے۔ یہ وہ راتیں ہیں جب محبت کے تین مختلف پہلو – شدت، نرمی، اور معصومیت – ایک ساتھ مل کر ایک ایسی کہانی بناتے ہیں جو وقت کی قید سے آزاد ہے۔

صبح کی روشنی کے ساتھ، جب سیاح ساحل پر آتے ہیں، وہ ان نقوش کو دیکھتے ہیں جو رات کی محبت نے چھوڑے ہیں۔ ہر نقش، ہر لکیر ایک داستان سناتی ہے – جنگلی محبت کی، گہری وابستگی کی، اور بے مثال آزادی کی۔ ماتوسینہوس کا ساحل، ان جنگلی بلیوں کی محبت کا گواہ بن چکا ہے، اور ان کی کہانی، سمندر کی گہرائیوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو چکی ہے۔

آج بھی ماتوسینہوس کے ساحل پریا ڈی ماتوسینہوس پر رات کو تین جنگلی بلیوں کی آوازیں آتی ہیں۔ مقامی لوگ رات کو اس جانب کا رُخ نہیں کرتے کیونکہ پورا ماتوسینہوس ان تینوں کی محبت کو جانتا ہے۔ ایک مقامی چینل نے تو ان پر ڈرامہ بھی بنایا ہے، اور اس ڈرامے میں ہی انہیں جنگلی بلیوں کا نام دیا گیا ہے۔ سچ کہا ہے کسی نے، محبت کسی سے بھی ہو، اگر سچی ہو تو تاریخ بن جاتی ہے۔

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button