آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعلی رومی

جو مرے خون سے رنگے ہیں دوست

ایک اردو غزل از علی رومی

جو مرے خون سے رنگے ہیں دوست
بس وہی پھول سونگھتے ہیں دوست

اس سے پہلے بھی رابطہ تھا مرا
آسماں تو ابھی بنے ہیں دوست

جتنا عزت سے دیکھتا ہوں میں
اتنی نفرت سے بولتے ہیں دوست

اسے کس چیز کی ضرورت ہے
جس کے مرشد بھی بن گئے ہیں دوست

جب سے دھوکہ دیا ہے دنیا نے
ہم خدا کے بنے ہوئے ہیں دوست

علی رومی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button