- Advertisement -

جو مرے خون سے رنگے ہیں دوست

ایک اردو غزل از علی رومی

جو مرے خون سے رنگے ہیں دوست
بس وہی پھول سونگھتے ہیں دوست

اس سے پہلے بھی رابطہ تھا مرا
آسماں تو ابھی بنے ہیں دوست

جتنا عزت سے دیکھتا ہوں میں
اتنی نفرت سے بولتے ہیں دوست

اسے کس چیز کی ضرورت ہے
جس کے مرشد بھی بن گئے ہیں دوست

جب سے دھوکہ دیا ہے دنیا نے
ہم خدا کے بنے ہوئے ہیں دوست

علی رومی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
شازیہ اکبر کی اردو غزل