آپ کا سلاماردو غزلیاتدانش نقویشعر و شاعری

جہاں سے تجھ کو روانہ کیا تھا، کہتے ہیں

دانش نقوی کی ایک اردو غزل

جہاں سے تجھ کو روانہ کیا تھا، کہتے ہیں
وہاں پہ بارشیں ہوں تو دیے نکلتے ہیں

بتا وہ لوگ بھلا کیسے توڑ دیں گے تجھے
جو تجھ کو ہاتھ لگاتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں

ذرا سے وقت میں رشتے نہیں بنا کرتے
یہ کاروبار بڑی محنتوں سے چلتے ہیں

کسی بھی رت کو نہیں دیکھا ہم نے جی بھر کے
تمہارے شہر کے موسم بہت بدلتے ہیں

ذرا سی چاپ سے یکسوئی ٹوٹ جاتی ہے
گلی سے لوگ گزرتے ہیں ہم تڑپتے ہیں

دانش نقوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button