آپ کا سلاماردو نظمرباب ملکشعر و شاعری

الوداع ٢٠٢٣

رباب ملک کی ایک اردو نظم

اب کیسے کہیں تم سے؟
یخ بستہ راتوں میں
بے ربط خیالوں میں
ماضی کے حوالوں میں
رنگین سی دنیا ہے
بے رنگ سے قصے ہیں ۔
بے رنگ سے قصوں میں
چار سو اداسی ہے ۔
اب کیسے کہیں تم سے۔۔؟
بے چین طبعیت ہے
پریشاں سی راتیں ہیں
سنسان سی سڑکوں پر
کچھ زرد سے پتے ہیں
ایک گرم سی کافی ہے۔
تئیس کا دسمبر ہے
ویران دسمبر کی
چند آخری ساعتیں ہیں۔
اب کیسے کہیں تم سے ؟
بےکیف سی دنیا ہے
اداس دسمبر ہے
جاتے ہوئےلمحے ہیں
جاتے ہوئے لمحوں میں
ایک تم کو صدا دی ہے
اب کیسے کہیں تم سے
اب کیسے کہیں تم سے
ویراں نومبر تھا
پر یشاں دسمبر ہے۔

رباب ملک

رباب ملک

میرااصل نام تہنیت رباب اورقلمی نام رباب ملک ہے۔ میرا تعلق چکوال کے ایک گاوں بڈھیال سے ہے۔ پچھلے دس سالوں سے جاب اور تعلیم کے سلسلے میں اسلام آباد اور لاہور رہتی ہوں ۔ میانوالی یونیورسٹی اور دیگر اداروں میں بطور لیکچرار کام کیا۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے بی ایس میں مکمل کیا 2021 میں لاہور گیریژن یونیورسٹی لاہور سے ایم فل اردو کیا۔ اب پی ایچ ڈی ریسرچ سکالر نمل اسلام آباد ۔ مختلف علمی ادبی اور سماجی تنظیموں سے وابستہ ہوں۔ انٹر نیشنل اور نیشنل علمی و ادبی کانفرنسز میں شرکت کرتی ہوں جس کی تعداد پندرہ کے قریب ہے۔ ایچ ای سی کے X اور y کیٹگری کے رسائل میں 7 آرٹیکلز پبلش ہو چکے ہیں۔ انڈیا میں عالمی شعرا کی ڈائریکٹری مرتب کی گئی اس میں نام موجود ہے۔مختلف انعامات اور اسناد حاصل کی ہیں۔ تحریک نافذ اردو لاہور کی وائس پریذیڈنٹ ہوں ۔ادبستان علمی و ادبی تنظیم کی صدر ہوں۔ ہندوستان کے رسالے صدائے بسمل کی پاکستان کی طرف سے 4سال بیورو چیف رہی حال ہی میں رسالے کے کچھ مسائل کی وجہ سے چھوڑا ۔ آیک ایوارڈ سیالکوٹ بزم علم و ادب سے وصول کیا۔ اس طرح چینل 5 کی طرف تعریفی سند حاصل کی۔ اس کے علاوہ بھی تعریفی سرٹیفیکیٹس کی لسٹ ہے۔ پی ایچ ڈی اپنے سیشن کی ٹاپر ہوں۔ مختلف اخبارات میں کالم ، افسانے ، تبصرے ، رپورٹ لکھتی رہتی ہوں۔ دو کتابیں اشاعت کے مراحل میں ہیں ایک انگریزی سے اردو ترجمہ ہے اور ایک دیوان کی تدوین کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button