- Advertisement -

ہوا کی زد میں آ گئیں جلی بجھی محبتیں

منزّہ سیّد کی ایک غزل

ہوا کی زد میں آ گئیں جلی بجھی محبتیں
جلا کے راکھ کر نہ دیں مجھے تری محبتیں

تم اپنے دل کی بات کہہ کے میری بھی سنو کبھی
ہمیں تباہ کر رہی ہیں ان کہی محبتیں

وہ لڑکھڑا رہے تھے تو مجھے گلے لگا لیا
مرے نصیب میں لکھی تھیں عارضی محبتیں

وہ جب بھی چاہے بھول جائے میری ذات کا نشاں
مگر نہ بھول پائے گا کبھی مِری محبتیں

کسی کی موت پر لگی تھی بِھیڑ رونے والوں کی
کسی کو مل سکیں نہ زندگی میں بھی محبتیں

وہ میری مِنتوں کے باوجود بھی نہ سو سکا
نصیب میں لکھی تھیں جس کے جاگتی محبتیں

تمھارے دل میں کوئی اور شخص ہے بسا ہوا
مجھے تو دے رہے ہو تم بچی کھچی محبتیں

وہ داستانِ غم سنا رہا تھا اور میرا دل
تلاش کر رہا تھا راکھ میں دبی محبتیں

اگر میں آپ کی نظر میں اب تلک نہیں جچی
معاف کیجئیے گا پھر کہی سنی محبتیں

منزّہ سیّد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
میر تقی میر کی ایک غزل