اردو شاعریاردو غزلیاتباقی صدیقی ہجوم رنج و غم میں کھو گئے ہم باقی صدیقی کی ایک اردو غزل By مہر کنزیٰ On جون 22, 2020 ۱۷۰ 0 ہجوم رنج و غم میں کھو گئے ہم زمانے کے مقابل ہو گئے ہم شب تاریک کی زد سے نکل کر سحر کی ظلمتوں میں کھو گئے ہم چلو اپنوں نے بھی نظریں بدل لیں وطن میں بھی مسافر ہو گئے ہم اسی غفلت نے باقیؔ مار ڈالا کہ جب تقدیر جاگی سو گئے ہم باقی صدیقی 0 ۱۷۰ براہ کرم شیئر کریں