- Advertisement -

ہے یہ کیسی غم جاں کی صورت

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

ہے یہ کیسی غم جاں کی صورت
دل بھی اب چپ ہے زباں کی صورت

خود پہ ہوتا ہے کسی کا دھوکا
کون سی ہے یہ گماں کی صورت

کس کی آمد ہے کہ لو دیتے ہیں
راستے کاہکشاں کی صورت

زیست کی راہ میں اکثر آیا
دل بھی اک سنگ گراں کی صورت

غم کے ہر موڑ پہ تیری باتیں
یاد آتی ہیں زیاں کی صورت

دیکھ کر صورت ساحل باقیؔ
چل دئیے موج رواں کی صورت

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل