اردو غزلیاتشعر و شاعریعمران عامی

غلط کہا تمھیں لوگوں نے

عمران عامی کی ایک اردو غزل

غلط کہا تمھیں لوگوں نے ‘ جانے والے ہیں
ابھی تو ہم یہاں خیمے ‘ لگانے والے ہیں

یہ مُلک خواب فروشوں کے ہاتھ لگ گیا ہے
یہ شاہ زادے ‘ بھکاری بنانے والے ہیں

یہ شہرِ کشف و کَرامات تھا کبھی ‘ ہوگا
ابھی تو صرف تماشا ‘ دِکھانے والے ہیں

مِرے علاوہ بھی کچھ لوگ چاہتےہیں اُسے
مِرے علاوہ بھی ذِلت اُٹھانے والے ہیں

تو پھر یہ جھوٹ کا بازار کیسے گرم ہوا
اگر یہاں ابھی ‘ پینے پلانے والے ہیں

یہ ایک دن تری بینائی لے اُڑیں گے ‘ میاں
ترے دِیے کو جو سورج بتانے والے ہیں

کوئی وظیفہ کریں اور یہاں سے چل نکلیں
یہ لوگ آگ نہيں ‘ دل جلانے والے ہیں

عمران عامی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button