آپ کا سلاماردو غزلیاتراز احتشامشعر و شاعری

اک یہ آواز ہی کانوں کے رہٹ میں پہنچی

راز احتشام کی ایک اردو غزل

اک یہ آواز ہی کانوں کے رہٹ میں پہنچی
کھول کے رکھیو یہ دروازے کے پٹ، میں پہنچی

میرے جلنے ہی کے چرچے تھے جہاں صدیوں سے
میرے بجھنے کی خبر آٹھ منٹ میں پہنچی

زلزلہ بیرے سے ہوتا ہوا ، کپ تک آیا
میں نے اک چائے منگائی تھی، جو کٹ میں پہنچی

کون بتلائے گا اس جسم کی خوشبو کا برانڈ
جو پہاڑوں سے اٹھی اور مرے ہٹ میں پہنچی

لیٹ ہو جاتی تھی اور کال پہ کہتی تھی مجھے
باغ میں تتلیاں ہیں ؟ ان سے نمٹ ! میں پہنچی

ایک خوشبو ، جو علاقے میں نئی آئی تھی
ایک افواہ ، جو یاروں کے اکٹھ میں پہنچی !

راز احتشام

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button